پاکستان میں چوتھی جماعت کے زیادہ تر طلباء ریاضی اور سائنس کے بنیادی تصورات سے ناواقف ہیں

0
39
پاکستان ریاضی سائنس

پاکستان میں پچھلی دہائی کے دوران زیادہ سے زیادہ طلباء، خاص طور پر لڑکیوں کو اسکولوں میں لانے کے حوالے سے حوصلہ افزا پیش رفت دیکھی گئی ہے۔ تاہم ملک بھر کے سرکاری اسکولوں میں تعلیمی معیار کو لے کر ابھی بھی بہت کچھ ہونا باقی ہے۔

سالانہ اسٹیٹ آف ایجوکیشن رپورٹ 2021 کے مطابق پاکستان میں پانچویں جماعت کے 45 فیصد طلباء اردو یا اپنی علاقائی زبانوں میں جملے پڑھنے سے قاصر ہیں جبکہ 44 فیصد انگریزی میں سادہ جملے نہیں پڑھ سکتے۔

اسی طرح، ٹرینڈز ان انٹرنیشنل میتھمیٹکس اینڈ سائنس اسٹڈی (ٹی۔آئی۔ایم۔ایس۔ایس) ایک ایسی عالمی رپورٹ ہے جو دنیا بھر کے طلباء کے سیکھنے کے عمل اور اسکولوں میں دی جانے والی تعلیم کے معیار کا جائزہ پیش کرتی ہے۔ اس رپورٹ کے 2020  کے نتائج کے مطابق، چوتھی جماعت کے پاکستانی طلباء ریاضی اور سائنس میں اپنے عالمی ہم عمروں کے مقابلے میں دوسرے سے آخری نمبر پر ہیں۔ صرف 27 فیصد پاکستانی بچے ریاضی کے بنیادی بین الاقوامی معیار اور صرف 21 فیصد سائنس کے بنیادی بین الاقوامی معیار پر پورا اترتے ہیں۔

مزید: قلیل مدت میں بلوچستان میں معیاری تعلیم کو یقینی بنانے کے لیے چار اہم حل

اس صورتِ حال کے پیش نظربچوں کی تعلیم تک رسائی کو بڑھانے کے لیے پاکستان بھر میں کی جانے والی انتہائی خوش آئند کوششوں کے ساتھ ساتھ، ملک کو ایسی مربوط حکمت عملی کی بھی ضرورت ہے کہ جس کے ذریعہ جماعت میں دی جانے والی تعلیم کے معیار کو تیزی سے بہتر بنایا جا سکے۔ یہ اساتذہ کی تربیت میں زیادہ سرمایہ کاری، مضمون کے ماہر اساتذہ (خاص طور پر سائنس اور ریاضی کے مضامین میں) کی بھرتیوں اورروایتی تدریسی طریقہ کار سے دستبرداری کر کے ہی ممکن ہو سکتا ہے۔

یہ کاوشیں ہمارے بچوں کو اکیسویں صدی کی عالمی افرادی قوت کا حصہ بنانے کے لیے انتہائی اہم ہیں۔

یہ مضمون انٹرنیشنل ریسکیو کمیٹی کی ٹیچ مہم کا حصہ ہے۔ مزید معلومات کے لیے براہ کرم ان کے فیس بک، یوٹیوب، ٹویٹر اور انسٹاگرام ہینڈلز ملاحظہ کریں۔